کوئی سمجھتا ہے سارے کہاں سمجھتے ہیں

شاعرې

Friday, November 10, 2023

کوئی سمجھتا ہے سارے کہاں سمجھتے ہیں

 




انتخاب 

کوئی سمجھتا ہے سارے کہاں سمجھتے ہیں
تمام لوگ اشارے کہاں سمجھتے ہیں

کسی کے عشق میں بہتی ندی کی مجبوری
شدید پیاس کے مارے کہاں سمجھتے ہیں

نہ جانے کون سا لمحہ زمیں پہ لے آئے
فلک پہ جھومتے تارے کہاں سمجھتے ہیں

بس اتنا سوچ کے کشتی میں بھر لیا پانی
ندی کا درد کنارے کہاں سمجھتے ہیں

سلگتے صحرا میں بھٹکا ہوا مسافر ہوں
مجھے چمن کے نظارے کہاں سمجھتے ہیں

ہم ایسے لوگوں سے پوچھو مقام کی قیمت
جنہیں ملے ہوں سہارے کہاں سمجھتے ہیں

آدرش دبے



شاعرانه ملګرې خپل کلامونه دالته راوليږې (مننه)

Name

Email *

Message *

المشاركة على واتساب متوفرة فقط في الهواتف